ایس ۔ آئی ۔ ایف ۔ سی ایکٹ اور ھزارہ مائننگ ایسوسی ایشن کے تحفظات
خیبر پختونخواہ میں اتحاد کی ضرورت پر زور
Suggested:
Authorities Seize Trucks and Warn Against Unauthorized Mining
پشاور، 30 جنوری (اے پی پی): ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) سرمد سلیم اکرم کی ہدایت پر پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے حسن خیل اور بڈھ بیر کے علاقوں میں غیر قانونی کان کنی اور معدنیات کی نقل و حمل کے خلاف بڑا آپریشن شروع کر دیا۔ یہ کارروائی عوامی شکایات موصول ہونے کے بعد کی گئی، جن میں غیر قانونی کھدائی اور معدنیات کی ترسیل کی نشاندہی کی گئی تھی۔
آپریشن کے دوران متعدد ٹرک ضبط کر لیے گئے جو غیر قانونی طور پر نکالی گئی معدنیات لے جا رہے تھے، جبکہ مالکان کو حراست میں لے لیا گیا۔ حکام نے لکڑی کی نقل و حمل کا بھی معائنہ کیا تاکہ جنگلاتی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ بیشتر ٹرانسپورٹرز کے پاس محکمہ جنگلات کے جاری کردہ قانونی پرمٹ موجود تھے، تاہم بعض مشتبہ معاملات کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر سرمد سلیم اکرم نے معدنی مقامات کی مسلسل نگرانی اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے پولیس، محکمہ جنگلات اور محکمہ معدنیات کے درمیان مؤثر تعاون پر زور دیتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔
مزید برآں، لِیز ہولڈرز کو غیر قانونی کرشنگ پلانٹس کو خام مال فراہم کرنے سے سختی سے منع کر دیا گیا ہے، بصورت دیگر قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ڈپٹی کمشنر نے
خیبر پختونخواہ میں اتحاد کی ضرورت پر زور
(تحریر: فرنٹیئر مائن اونرز ایسوسی ایشن خیبر پختونخواہ کے موقف کی روشنی میں
NVIDIA کے شیئر کی قیمت میں 17 فیصد کمی، عالمی سرمایہ کاروں میں خوف کا باعث