صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے جے ایف کے، آر ایف کے اور ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل سے متعلق دہائیوں سے خفیہ حکومتی دستاویزات کو عوام کے لیے جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس فیصلے نے ان واقعات کے انکشافات کی راہ ہموار کر دی ہے جن پر طویل عرصے سے پردہ ڈالا گیا تھا۔
ٹرمپ کے اس اعلان نے مورخین، محققین اور سازشی نظریات کے ماننے والوں کے لیے ایک نئے دور کا آغاز کر دیا ہے، جو ان مشہور قتلوں پر بند پڑے ابواب کھولنے کی امید کر رہے تھے۔
جے ایف کے: ایک قوم کو ہلا دینے والا سانحہ
22 نومبر 1963 کو صدر جان ایف کینیڈی کو ڈلاس، ٹیکساس میں قتل کر دیا گیا۔ اگرچہ وارن کمیشن نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ لی ہاروی اوسوالڈ نے اکیلے یہ جرم کیا، لیکن 60 سال گزرنے کے باوجود شکوک و شبہات برقرار ہیں۔ سی آئی اے، مافیا، یا غیر ملکی حکومتوں کے ملوث ہونے کے الزامات نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ ان نئی