بنجمن نیٹن یہو کو اپنے دوسرے دور میں وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔ یہ ملاقات 4 فروری کو ہوگی، جس میں خطے میں امن کے اقدامات اور مشترکہ دشمنوں کے خلاف حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
---
#### **ٹرمپ کے خط میں مشترکہ اہداف پر زور**
نیٹن یہو کو لکھے گئے خط میں ٹرمپ نے امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ خط میں کہا گیا، "میرے دوسرے دور میں آپ کو پہلے غیر ملکی رہنما کے طور پر میزبانی کرنا میرے لیے اعزاز ہوگا۔" دونوں رہنما غزہ میں جاری جنگ بندی اور طویل مدتی امن مذاکرات پر بات کریں گے، جس کے بارے میں خدشات ہیں کہ یہ ناکام ہو سکتے ہیں اور تشدد پھر سے شروع ہو سکتا ہے۔
---
#### **نیٹن یہو پر آئی سی سی کے الزامات کا سایہ**
نیٹن یہو کا دورہ اس وقت ہو رہا ہے جب انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (آئی سی سی) نے ان پر جنگی جرائم کے الزامات لگائے ہیں، جس میں غزہ میں اسرائیلی فوجی مہم کے دوران شہریوں کو نشانہ بنانا اور بھوک کو جنگ کا ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شامل ہے۔ آئی سی سی کے 120 سے زیادہ رکن ممالک، جن میں زیادہ تر یورپ شامل ہے، اگر نیٹن یہو ان کے علاقے میں داخل ہوں تو انہیں گرفتار کرنے کے پابند ہیں۔ تاہم، امریکہ آئی سی سی کا رکن نہیں ہے، اس لیے اس پر ایسی کوئی پابندی نہیں۔
---
#### **غزہ پر ٹرمپ کی تبدیل ہوتی ہوئی پوزیشن**
ٹرمپ نے غزہ میں جنگ بندی کے تسلسل پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔ حالیہ تبصروں میں، انہوں نے تجویز پیش کی کہ غزہ پٹی کو "صاف" کیا جا سکتا ہے، جس میں 1.5 ملین سے زیادہ لوگوں کو دیگر عرب ممالک میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ ان تبصروں نے خطے میں ممکنہ نسلی صفائی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
---
#### **ٹرمپ کے دور میں امریکہ-اسرائیل تعلقات**
ذاتی طور پر کشیدہ تعلقات کے باوجود، ٹرمپ اور نیٹن یہو نے مضبوط سفارتی تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ ٹرمپ نے حال ہی میں اسرائیل کو بم فراہمی پر پابندی ہٹا دی ہے، جو بائیڈن انتظامیہ نے غزہ میں اسرائیل کے زیادہ فورس کے استعمال کے جواب میں لگائی تھی۔ یہ اقدام ٹرمپ کی اسرائیل کے لیے بے لوث حمایت کو ظاہر کرتا ہے۔
---
#### **وفاقی ملازمین کے لیے بڑی تبدیلیاں**
ایک اور اہم پیشرفت میں، ٹرمپ انتظامیہ نے وفاقی ملازمین کی تعداد کم کرنے کے لیے ایک "ڈیفرڈ استعفیٰ پروگرام" کا اعلان کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت دو ملین سے زیادہ وفاقی ملازمین کو 30 ستمبر تک استعفیٰ دینے کے لیے مالی مراعات پیش کی جائیں گی۔ تنقید کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹرمپ کی وفاقی حکومت کو اپنی سیاسی ترجیحات کے مطابق ڈھالنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
---
#### **وفاقی ملازمین کے لیے تنقید اور خدشات**
نیشنل ٹریژری ایمپلائیز یونین نے وفاقی ملازمین کو استعفیٰ دینے سے خبردار کیا ہے، اور اس پروگرام کو ملازمین کو "لالچ یا خوفزدہ" کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔ اسی دوران، ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت وفاقی ملازمین کو آسانی سے برطرف کرنا ممکن ہو گا، جس سے ملازمت کے تحفظ کے بارے میں مزید خدشات پیدا ہوئے ہیں۔
---
#### **نتیجہ: امریکہ-اسرائیل تعلقات کے لیے اہم موڑ**
نیٹن یہو کا وائٹ ہاؤس کا قریب آنے والا دورہ امریکہ اور اسرائیل کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ہے، حالانکہ آئی سی سی کے تنازعات اور غزہ جنگ بندی مذاکرات کے بارے میں سوالات موجود ہیں۔ اسی دوران، ٹرمپ کی گھریلو پالیسیاں، خاص طور پر وفاقی ملازمین کی تعداد کم کرنے کی کوششیں، بحث کا موضوع بنی ہوئی ہیں۔
---
یہ خبر امریکہ-اسرائیل تعلقات اور ٹرمپ انتظامیہ کے تحت گھریلو پالیسیوں میں اہم پیشرفت کو اجاگر کرتی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کے لیے *دی آئرش ٹائمز* کے ساتھ جڑے رہیں۔