علی بابا کی بڑی پیش قدمی
بیجنگ، 29 جنوری – چینی ٹیکنالوجی کمپنی علی بابا نے اپنا جدید ترین AI ماڈل Qwen 2.5-Max متعارف کرایا ہے، جس کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ DeepSeek-V3، GPT-4o، اور Llama-3.1-405B سے بہتر کارکردگی کا حامل ہے۔ اس ماڈل کا اعلان غیر معمولی طور پر چینی نئے قمری سال کے پہلے دن کیا گیا، جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ DeepSeek کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مقبولیت نے حریف کمپنیوں پر دباؤ بڑھا دیا ہے۔
DeepSeek کی صنعت میں ہلچل
جنوری میں DeepSeek-V3 اور اس کے R1 ماڈل کی لانچنگ نے عالمی AI صنعت میں زبردست ہلچل مچا دی، جس سے سلیکون ویلی میں خدشات بڑھ گئے۔ DeepSeek کی کم لاگت میں ترقی اور آپریٹنگ اخراجات نے امریکی سرمایہ کاروں کو بڑے AI اداروں کے بھاری اخراجات پر سوال اٹھانے پر مجبور کر دیا ہے۔
چینی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا جوابی ردعمل
DeepSeek کی کامیابی کے بعد چینی AI کمپنیوں کے درمیان سخت مقابلے کا آغاز ہو گیا۔ DeepSeek-R1 کے اجراء کے دو دن بعد، ByteDance نے اپنا اپڈیٹ شدہ AI ماڈل پیش کیا، جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ OpenAI کے o1 سے بہتر ہے۔ اسی طرح، Baidu اور Tencent بھی اپنی AI صلاحیتوں کو مزید ترقی دینے میں مصروف ہیں۔
قیمتوں کی جنگ اور AGI کا خواب
DeepSeek کے V2 ماڈل کی مئی 2024 میں ریلیز کے بعد چین میں AI ماڈلز کی قیمتوں میں شدید کمی دیکھی گئی۔ DeepSeek نے 1 یوان فی 10 لاکھ ٹوکنز کی کم قیمت متعارف کروا کر مارکیٹ میں ہلچل مچا دی، جس کے بعد علی بابا نے اپنے AI ماڈلز کی قیمت میں 97% تک کمی کا اعلان کیا۔ دیگر چینی کمپنیوں نے بھی اس کے بعد اپنے ماڈلز کی قیمتیں کم کر دیں۔ تاہم، DeepSeek کے بانی لیانگ وینفینگ کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی کی اصل توجہ مصنوعی عمومی ذہانت (AGI) کے حصول پر ہے، نہ کہ قیمتوں کی جنگ پر۔
چین میں AI کی مستقبل کی سمت
دیگر بڑی کمپنیوں کے برعکس، DeepSeek ایک تحقیقی لیب کی طرح کام کرتا ہے، جہاں زیادہ تر ملازمین نوجوان پی ایچ ڈی اسکالرز اور بہترین چینی یونیورسٹیوں کے فارغ التحصیل طلبہ ہیں۔ لیانگ کا کہنا ہے کہ روایتی بڑی ٹیک کمپنیاں AI کی ترقی کے لیے موزوں نہیں کیونکہ ان کے بڑے آپریٹنگ اخراجات اور سخت تنظیمی ڈھانچے انہیں محدود کر دیتے ہیں۔
چین میں AI کی جنگ مزید شدت اختیار کر رہی ہے، اور Qwen 2.5-Max علی باب