• Mon, Apr 28, 2025 | Dhuʻl-Qiʻdah 01, 1446

ظہیر الدین بابر کی زندگی سے سبق

ظہیر الدین بابر کی زندگی سے سبق

Hide Your Struggles, Protect Your Dignity

میں نے ظہیر الدین بابر کے بارے میں پڑھا تھا کہ ایک بار اس کے جسم پر شدید خارش ہو گئی۔ خارش اتنی شدید تھی کہ اگر کوئی کپڑا اس کے جسم سے چھو بھی جاتا تو اس کے منہ سے چیخ نکل جاتی۔ اس کے مخالف شیبانی خان کو جب یہ پتا چلا تو وہ عیادت کے بہانے اس کی تکلیف سے لطف اندوز ہونے پہنچ گیا۔ بابر کو اطلاع ملی تو اس نے سر سے لے کر پاؤں تک شاہی لباس پہنا، سر پر تاج سجایا، اور دربار میں جا کر شیبانی خان کے سامنے باوقار انداز میں بیٹھ گیا۔  

شیبانی خان سارا دن اس کے پاس بیٹھا رہا۔ اس نے کھانا بھی بابر کے ساتھ کھایا، لیکن بابر نے اپنی تکلیف کو اپنے چہرے یا آواز تک ظاہر نہ ہونے دیا۔ یہاں تک کہ آخرکار شیبانی خان مایوس ہو کر واپس چلا گیا۔ جیسے ہی مہمان محل سے باہر نکلا، بابر نے فوراً اپنا شاہی لباس اتار کر پھینک دیا۔ پورے دربار نے دیکھا کہ اس کا سارا جسم سرخ ہو چکا تھا اور بڑے بڑے آبلے پڑ گئے تھے۔ وہ سارا دن ان تکلیفوں کو بغیر کسی شکایت کے برداشت کرتا رہا تھا۔  

**میری زندگی کا نچوڑ:**  
دنیا کو ہمارے دکھوں یا تکلیفوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لہٰذا، اگر ہم بیمار ہیں تو اپنی بیماری کو لباس کے نیچے چھپا لیں، اسے چہرے پر نہ آنے دیں۔ اگر غریب ہیں تو غربت ہمارے حلیے یا لباس پر نظر نہ آئے۔ اگر ناکام ہیں تو ناکامی ہمارے چہرے کی رونق نہ چھینے۔ اگر خوف زدہ ہیں تو خوف ہماری آواز یا آنکھوں میں نہ جھلکے۔ اور اگر جاہل ہیں تو جہالت ہماری گفتگو یا رویے تک نہ پہنچے۔ یقین کریں، اس طرح زندگی بہتر گزرتی ہے۔ ورنہ لوگ ہمیں جیتے جی دفن کر کے چلے جاتے ہیں۔